پندرہ کروڑ ڈالر سےتیار ہونے والی دنیا کی تیز ترین دوربین
آسٹریلیا نے دنیا کی تیز ترین دوربین بنائی ہے جس کے ذریعے بیرونی خلاء کا
سروے کیا جائے گا اور ستاروں کی پیدائش اور دور دراز کہکشاؤں کا پتا لگایا
جائے گا۔مغربی آسٹریلیا میں آسٹریلین سکوائر کلومیٹر ایرے پاتھ فائنڈر
(ایسکاپ) نے چھتیس اینٹینے لگائے ہیں جس میں سے ہر ایک کا قطر چالیس فٹ
ہے۔پندرہ کروڑ پچاس لاکھ امریکی ڈالر کی لاگت سے بننے والی یہ دوربین جمعہ
سے ریڈیائی تصاویر اکٹھا کرنا شروع کر دے گی۔ایسکاپ دنیا کے سب سے بڑے
ریڈیائی دوربین کے پراجیکٹ کا حصہ ہے۔یہ دوربین مغربی آسٹریلیا کی صحرا میں
مرچیسن ریڈیو آسٹرونومی آْبزرویٹری میں لگائی گئی ہے۔اس دوربین کی مدد سے
آسمان کو دوسری دوربینوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے دیکھا جا سکے گا۔ اس
کے دور دراز علاقے میں لگانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ اس پر انسانوں کی طرف
سے بنائے گئے ریڈیو سگنلز کم سے کم اثر انداز ہوں۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ
اس دوربین کی مدد سے بہت زیادہ معلومات اکٹھا کی جا سکیں گی۔ اس میں سے
ایک پراجیکٹ بلیک ہولز کو تلاش کرنا بھی ہے۔
No comments:
Post a Comment