Friday, 5 October 2012

انڈیا میں کسی بھی کشمیری سے بات کرنیوالا کوئی بھی شخص ہمیشہ کیلئے بلیک لسٹ



بھارتی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں پاکستان کے صدر کا نام لیے بغیر ان کے خطاب میں کشمیر کا حوالہ دیے جانے کو غلط قرار دیا تھا۔
پاکستان نے بھارت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور کہا ہے کہ ہے کہ جموں وکشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہ ہے اور نہ کبھی رہا ہے۔یہ بات اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے رضا بشیر تارڑ نے جنرل اسمبلی میں جواب دینے کا اپنا حق استعمال کرتے ہوئے کہی۔
کشمیریوں کے ساتھ ہندوستان میں جو رویہ رکھا جاتا ہے اس سے اگر دنیا کو آگاہ کیا جائے تو انڈیا کا اتنا مکرو اور نفرت انگیز چہرہ سامنے آئے گا کہ ذلت اور رسوائی اس کا مقدر بن جائے۔ دھلی کا کسی بھی شہر میں جانے والے کشمیریوں سے گفتگو کرنے والا کوئی بھی شخص ہمیشہ کیلئے انڈین سرکار کی بلیک لسٹ میں شامل ہوجاتا ہے۔ ایک طرف اٹوٹ انگ دوسری جانب اس کے باسیوں انتہا کی نفرت یہ دنیا کی کیسی عظیم جمہوری طاقت ہے۔ ہے کوئی جو اس کو درست قراردے۔
واضح رہے کہ پیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 67ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا تھا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور اقوام متحدہ میں اس مسئلے کو اٹھایا جانا مناسب نہیں ہے۔پاکستان کے سرکاری ریڈیو سٹیشن ریڈیو پاکستان کے مطابق اقوام متحدہ میں بھارت کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے رضا بشیر تارڑ نے کہا کہ صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کی تقریر میں جموں وکشمیر کے تنازعے کا حوالہ بلاجواز نہیں تھا جیسا بھارت کے وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے اپنے بیان میں کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر زرداری نے جنرل اسمبلی کے خطاب میں اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق کی حمایت جاری رکھے گا۔واضح رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں پاکستان کے صدر کا نام لیے بغیر ان کے خطاب میں کشمیر کا حوالہ دیے جانے کو غلط قرار دیا تھا۔انہوں نے کہا اس پلیٹ فارم سے جموں و کشمیر کے حوالے سے نامناسب تنقید کی گئی۔ اس موضوع پر ہمارا اصولی موقف رہا ہے جو سب کو معلوم ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام نے بھارتی جمہوری نظام کے ذریعہ کئی بار اپنے مستقبل کے بارے میں انتخاب کیا ہے۔ ہم یہ بالکل واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔
گزشتہ ہفتے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو اپنا مستقبل طے کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کشمیر کے مسئلے کا حل نہ نکالا جانا اقوام متحدہ کی ناکامی ظاہر کرتا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ بات چیت کی پھر شروعات کر چکا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات معمول پر لانے کے لیے قدم بڑھا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنا چاہتا ہے جس سے خطے میں امن اور ترقی کو فروغ ملے گا۔

https://www.facebook.com/UnitedPeopleOfPakistan 

No comments:

Post a Comment