پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ضلعی حکومت نے شہر کے ایک چوراہے کو انگریز حکومت کے خلاف آزادی کی جدوجہد کرنے والے انقلابی ہیرو بھگت سنگھ کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سول سوسائٹی سمیت مختلف تنظیموں کا ایک عرصے سے مطالبہ رہا ہے کہ لاہور کے معروف علاقے شادمان میں فوراہ چوک کو بھگت سنگھ کے نام سے منسوب کیا جائے کیونکہ اسی جگہ پر انہیں تیئیس مارچ سنہ انیس سو اکتیس میں انگیز سرکار نے پھانسی دی تھی۔
شادمان کا فوارہ چوک لاہور کی تاریخی جیل کا مرکزی حصہ تھا تاہم ساٹھ کی دہائی میں جیل کے اس حصہ کو ختم کر دیا گیا تھا۔ضلعی انتظامیہ نے اس دیرینہ مطالبے پر ایک ایسے وقت اس چوک کو بھگت سنگھ نے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا جب بھگت سنگھ کے ایک سو پانچویں جنم دن کی تقریبات منائی جا رہی تھیں۔
لاہور کے ضلعی رابطہ آفیسر یعنی ڈی سی او لاہور نورالامین نے فوارہ چوک کو بھگت سنگھ کے نام سے منسوب کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں تاہم اس ضمن میں ابھی نوٹیفیکشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔
لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے فوارہ چوک کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کے حوالے سے شہریوں سے بھی رائے مانگی ہے۔ لاہور کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق شادمان کے چوراہے کو بھگت سنگھ کے نام سے منسوب کرنے کے لیے بڑی تعداد میں خطوط بھی موصول ہوئے ہیں۔

23 مارچ 1931 کو بھگت سنگھ اور ان کے دو ساتھیوں راج گرو اور سکھ دیو کو لاہور میں پھانسی دی گئی تھی
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ اگر کسی شخص یا تنظیم کو چوراہے کا نام بھگت سنگھ رکھنے پر اعتراض ہے یا پھر کوئی اور تجویز ہے تو اس بارے میں سات روز کے اندر اندر ضلعی انتظامیہ کے متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق اگر فوارہ چوک کا نام بھگت سنگھ رکھنے کے بارے میں کوئی اعتراضات موصول ہوئے تو ضلعی رابطہ آفیسر یعنی ڈی سی او کی سربراہی میں قائم کمیٹی ان اعتراضات کا جائزہ لے گی۔حکام کا کہنا ہے کہ اگر کمیٹی اعتراضات کو رد کرتی ہے تو پھر چوراہے کا نام تبدیل کرنے کا معاملہ مقامی انتظامیہ کے سپرد کردیا جائے تاکہ نئے نام کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جائے۔
سول سوسائٹی کے ارکان ہر سال بھگت سنگھ کے یوم پیدائش اور برسی کے موقع پر فوارہ چوک میں اکٹھے ہوکر تحریک آزادی کے انقلابی ہیرو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ویسے تو شہر میں غیر مسلموں کے نام سے کئی شاہراہیں اور عمارتیں ہیں۔ شہر کی شاہراوں کے نام زیادہ انگریز افسروں کے نام پر ہیں تاہم ان سڑکوں کے ناموں کو تبدیل کیا گیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے کسی مقام کا نام قیام برصغیر کی غیر مسلم شخصیت پر رکھا جا رہا ہے۔
https://www.facebook.com/UnitedPeopleOfPakistan
No comments:
Post a Comment