قرآن شہید کرنے والی عیسائی خاتون رمشا مسیح کیس نے آج عدالت میں اچانک ایک
نیا موڑ لےلیا ہے جب کیس میں گرفتار مولوی خالد جدون کے خلاف گواہ اپنے
بیان سے مکر گئے، دانش اور خرم نے عدالت میں بیان حلفی جمع کرا دیا ہے اور
ان کا کہنا ہے کہ انہیں پولیس نے گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا اور
کہا کہ وہ مولوی جدون کے خلاف بیان دیں کہ وہ رمشا مسیح کو پھنسانا چاہتا
تھا اور اسی نے قرآن شہید کر کے رمشا پر الزام لگا دیا۔ گواہاں کا کہنا ہے
کہ پولیس افسر نے انہیں بتایا تھا کہ ایک اعلی سرکاری شخصیت کا یہ حکم ہے
اور اگر انہوں نے تعاون نیہں کیا تو انہیں بھی مولوی جدون کے ساتھ گرفتار
کر کے جیل بھجوادیا جائے گا۔ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد راجہ جواد عباس
نے رمشا مسیح کیس میں گرفتار مولوی خالد جدون کی درخواست ضمانت کی سماعت
کی۔ مولوی خالد جدون کے خلاف گواہی دینے والے دانش اور خرم نے عدالت میں
بیان دیا کہ پولیس نے تشدد کرکے شہادت سے متعلق گواہی دلوائی ہے۔ منحرف
ہونے والے گواہوں نے عدالت میں بیان حلفی جمع کرا دیا۔ دانش اور خرم نے
مولوی خالد جدون کی بے گناہی کا حلف نامہ بھی عدالت میں جمع کرا دیا۔ عدلت
نے ڈسڑکٹ اٹارنی اور تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 3 اکتوبر تک
ملتوی کر دی۔ جب کہ قرآن شہید کرنے والی رمشا مسیح کو پہلے ہی رہا کر کے
نامعلوم جگہ منتقل کردیا گیا ہے۔
https://www.facebook.com/UnitedPeopleOfPakistan
https://www.facebook.com/UnitedPeopleOfPakistan
No comments:
Post a Comment