حکومت نے ملک کے تمام تھرمل بجلی گھروں کو تھر کے کوئلے سے چلانے کا فیصلہ کیاہے اور جامشورو پاور پلانٹ کو کوئلے پر منتقل کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے یہ تاریخ ساز فیصلہ بدھ کو وزیراعظم سیکرٹریٹ میں تھر کول انرجی بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ پاورپلانٹس کے ساتھ ساتھ نئے بجلی گھر بھی تھر کے کوئلے کو بروئے کار لانے کیلئے تعمیر کیے جائیں گے، ہم نے توانائی پالیسی کی بنیاد رکھ دی ہے، وقت پر فیصلے نہ کیے گئے تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کریگی۔ قبل ازیں اجلاس کو بتایا گیا کہ ایس سی ایم سی اور اینگرو کارپوریشن کول مائن اینڈ پاور پراجیکٹ تھر کول منصوبے کے بلاک II میں 65 لاکھ ٹن کوئلہ سالانہ نکالنے اور 1200 میگاواٹ کے بجلی گھر کیلئے کام کر رہی ہیں جس پر اخراجات کا تخمینہ 1.3 ارب ڈالر ہے۔ وزیراعظم نے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کو ریاستی ضمانت فراہم کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا اور وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ کمپنی کیلئے ضروری ریاستی ضمانت کا انتظام کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ مالی صورتحال میں ہمارے پاس ریاستی ضمانتوں کی فراہمی کیلئے کم گنجائش ہے مگر چونکہ یہ ایک اسٹرٹیجک فیصلہ ہے جو ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے کرنا ہو گا۔
https://www.facebook.com/UnitedPeopleOfPakistan
No comments:
Post a Comment