Friday, 5 October 2012

اسرائیل کے حملے کا خوف، ایرانی طیارےغلطی سے اپنے ہی جہازوں کونشانہ بناتے رہے



ایران میں اسرائیل کے ممکنہ حملے کے پیش نظر سن 2008ء میں متعدد فضائی حادثات رونما ہوئے تھے اور ایرانی جنگی طیاروں نے ایک مسافر پرواز اور اپنے ہی ایک فوجی طیارے پر فائرنگ کر دی تھی۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی بدھ کی اشاعت میں امریکی انٹیلی جنس کی انتہائی خفیہ رپورٹس کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایران کے فضائی دفاعی یونٹوں نے درجنوں مرتبہ نامناسب کارروائیاں کی تھیں۔ انھوں نے طیارہ شکن توپخانے پر فائرنگ کر دی تھی اور غیر شناختہ اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کی سال 2008ء کی انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق مسافر طیاروں پر زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل فائر کیے گئے تھے اور انھیں ایران کے جنگی طیاروں نے بھی غلطی سے روکنے کی کوشش کی تھی۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کے فوجی مواصلاتی روابط کمزور اور نامناسب ہیں اور ان کی تربیت میں بھی سقم پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے عام مسافر طیاروں کی عدم شناخت اور ان پر حملوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔اُسی سال اسرائیل نے بحر متوسطہ میں فضائی جنگی مشقیں کی تھیں اور ان کے پیش نظر ایرانی فوج ہر دم چوکس رہتی تھی کیونکہ اسے یہ خطرہ لاحق تھا کہ اسرائیلی جنگی طیارے عام پروازوں کی شکل میں نطنز میں واقع جوہری تنصیب کو تباہ کر سکتے ہیں لیکن امریکی محکمہ دفاع کی انتہائی خفیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کا کنٹرول اور کمان کا نظام بہت کمزور ہے اور اس وجہ سے اس کے فضائی دفاعی یونٹوں سے نہایت سنگین غلطیاں سرزد ہوئی تھیں۔نیویارک ٹائمز نے اس رپورٹ کے حوالے سے ایسے رونما ہونے والے حادثاتی واقعات کا ذکر بھی کیا ہے۔اس نے لکھا ہے کہ جون 2007ء میں پاسداران انقلاب کے ایک فضائی دفاعی یونٹ نے ایک سویلین طیارے پر زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل داغ دیا تھا۔ مئی 2008ء میں ایک طیارہ شکن بیٹری کو ایران کے بغیر پائیلٹ جاسوس طیارے پر فائر کیا گیا تھا۔ اسی مہینے ایک طیارہ شکن بیٹری کو ایران کے ایف چودہ جنگی طیارے پر فائر کیا گیا تھا۔جون 2008ء میں اسرائیل کی فضائی مشقوں کے بعد ایران کے فضائی دفاعی یونٹوں نے غلطی سے دو اور مسافر طیاروں کو نشانہ بنا دیا تھا۔ ایک اور واقعہ میں ایران کے ایف چار جنگی طیارے نے عراقی ائیرویز کی بغداد سے تہران کے لیے پرواز کو روکنے کی کوشش کی تھی۔تاہم اس عراقی مسافر طیارے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔

https://www.facebook.com/UnitedPeopleOfPakistan 

No comments:

Post a Comment